دستورِ دنیا ہے کہ نعمتوں کے حصول پر انسان خوشی کا اظہار کرتا ہے۔ اورپھر جیسی نعمت ویسی اظہارِ خوشی بھی ہوتی ہے۔ محسنِ کائنات ، شہنشاہِ عرب وعجم حضور پُر نور ﷺتو اللہ کی نعمتوں میں سب سے بڑی اور عظیم نعمت ہیں جو ہمیں عطا ہوئی، کیوں کہ سوائے جملہ نعمتوں کے اس نعمتِ کبریٰ کی بخشش پر رب عزوجل نے احسان جتایا۔
بلاگ
لاک ڈاؤن اور اسلامی نقطہ نظر
تالا بندی اسلامی تعلیمات کے مطابق ہے، حدیث مبارکہ ہے کہ اگر آندھی، طوفان، زوروں کی بارش، اور شدید بیمار ہو تو چاہئیے کہ گھر میں رہ کر ہی نماز جیسی اہم عبادت کو انجام دے، جو تالا بندی کے تصور کو پیش کرتا ہے۔ صبر و قناعت اللہ کے نزدیک بہت ہی محبوب و مقبول ہے جو اس تالا بندی کا خاصہ رہا۔
قربانی ایک واجب عمل
عیدالاضحی کے دن امت محمدیہ کاحسب حیثیت جانوروں کی قربانی کا نذرانہ اللہ کے حضور پیش کرنا اس جذبۂ محبت وفدائیت کا اظہار ہے جس کے پس منظر میں حضرت ابراہیم و اسماعیل علیھما السلام کی ایک حیرت انگیز تاریخ موجود ہے۔
قربانی کی اہمیت و فضیلت
قربانی، اللہ تعالٰی سے غیر مشروط محبت اور ایمان کی علامت ہے۔ عام طور پر مسلمان سنت ابراہیمی کی تکمیل کے لئے عید الاضحی کی نماز کے بعد جانور کی قربانی دیتے ہیں۔ جسے قربانی یا ذبیھہ کہا جاتا ہے۔ یہ ایک بہت اہم مذہبی عمل ہے۔ جس کی اہمیت و فضیلت قرآن و حدیث میں متعد مقام پر بیان کیا گیا ہے۔
ذی الحجہ کے پہلے 10 دن کی اہمیت
قرآن مجید فرقان حمید میں اللہ تبارک و تعالیٰ نے دس راتوں کی قسم کھائی ہے ”قسم ہے فجر کی،اور دس راتوں کی“۔ مفسرین کی اکثریت کے مطابق ان دس راتوں سے مرادذی الحجہ کی پہلی دس راتیں ہیں، بلاشبہ جو ذات خود عظیم ہو وہ صاحب عظمت شے ہی کی قسم کھاتی ہے۔ اللہ عزوجل کا کسی شے کی قسم کھانا اس کی عظمت و فضیلت کی واضح دلیل ہے۔
تالا بندی کے اثرات
تالا بندی سے طرح طرح کے مسائل پیدا ہوئے جس سے انسانی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی، سماجی، ملکی و قومی تانے بانے پوری طرح بکھر کر رہ گئے، کچھ ایک کو چھوڑ کر زندگی کے ہر شعبے میں اس کے منفی اثرات مرتب ہوئے- ماحولیاتی آلودگیوں سے فضا پاک و صاف رہی، جس نے ایک مثبت پیغام دیا ہم انسانوں کو کہ کسی بھی قسم کی آلودگی پر قابو پایا جاسکتا ہے، مگر وہیں دوسری جانب تالا بندی کے اثرات کی بات کی جائے تو اس نے سیاسی، سماجی، معاشی، مذہبی، اخلاقی، طبی، تنظیمی، رفاہی، تعلیمی و تدریسی طور پر بہت ہی برے و گہرے اثرات مرتب کئے ہیں۔
لاک ڈاؤن اور اس کی تاریخ
تالا بندی کا استعمال تب ہوتا ہے جب کسی چیز پر کنٹرول یا قابو کرنا ہو، وہ آفت، مصیبت، سیلاب، طوفان، آگ، دہشت گردی، قتل و غارت گری، قدرتی آفات، وبا، پریشانی، بیماری، جراثیم وغیرہ ہو مگر خطرے سے خالی نہ ہو، اگر تالا بندی نہیں کیا گیا تو وه انسان کو اپنی لپیٹ میں اسطرح لے لیا کہ جینا دوبھر ہو جائے اور وہ صرف اسی تک محدود نہ رہے بلکہ دوسروں کو بھی دامن گیر کر لے۔
ضعیف والدین، معمر افراد اور اسلامی تعلیمات
یہ بات ہمیں سمجھ لینی چاہیے کہ بوڑھے افراد کو بھی زندگی کو بھرپور طریقے سے جینے کا اتنا ہی حق ہے جتنا ہم سب کو۔۔۔
کورونا وائرس آسان لفظوں میں
یہ مہلک وبا جسے ہم Covid-19 کے نام سے جان رہے ہیں، Corona Virus Disease 2019 کے بنیاد پر اسے Covid-19 کہا جانے لگا۔ یہ ایک شدید عالمی وبا بن چکا ہے جسے SARS کا ہی ایک نیا روپ SARS-CoV-2 مانا جا رہا ہے۔
کورونا لاک ڈاؤن! طلبا کےلئے مشکلات ومواقع
کورونا وائرس سے صرف حکومتیں اور ادارے ہی اس مہلک مرض سےپریشان نہیں بلکہ اس ایک بہت بڑاطبقہ جو اس تمام صورت حال سے متاثر ہیں وہ اہل علم سے پوشیدہ نہیں ان طبقہ میں سے ایک خاص طبقہ طلبہ کا ہے ۔ جو اس لاک ڈاؤن سے بہت ہی بری طرح متاثر ہے ان میں سے خاص کر وہ طلبہ جو اس سال بورڈ کے امتحان دینے والے تھے۔ان طلباء کا ایک منصوبہ (planning )متعین ہوتا ہے اسی منصوبے کے تحت کامیابی حاصل کر نےکےلئے جدوجہد کے ساتھ پڑھائی کرتے ہیں۔